زندگی نامہ

( سید نعیم الدین جاوید)
اوروں کی جستجو نے کیا زندگانی دشوار
ورنہ ہمیں بھی زیست کا آیا ہے کچھ شعور
زر کی نہ آرزو ہے، نہ ساز و رنگ کی چاہ
ہم کو ہے عشقِ حق میں حقیقت کی جلوہ گاہ
اے زندگانی ! راہ دکھا، کس دیس جا بسیں؟
منزل اگر نہیں، تو ترا کچھ نشاں ملے
اعلیٰ ہمارے عزم نے بخشا سفر کو نور
پر اب نہیں سکت کہ سہیں گردشِ ظہور
بس نقشِ مصطفیٰ ہے دلیلِ رہِ حیات
جاوید کو نہ حاجتِ قول و قیاس ہے
Please follow and like us: