حمد باری تعلی
دکھا نہ خون بھری کوئی رہ گزر ہم کو
وگرنہ تاب جو لائے وہ دے نظر ہم
ہر ایک پل تو اذیت کے ساتھ گزرا ہے
کبھی نشاط و مسرت کی دے خبر ہم کو
ذرا سا کیا ہوئے غافل کہ اے مرے مالک
دکھا رہا ہے اب آنکھیں ہر ایک خر ہم کو
جہاں کی بھیڑ میں کب تک پھریں گے ہم تنہا
کہ خال خال نظر آتے ہیں بشر ہم کو
یہ بے حسی ہمیں لے جائے گی کہاں مالک
نہیں جھنجھوڑتی مظلوم کی چشمِ تر ہم کو
ترے حضور ہی سر کو جھکاتے ہیں یارب
ترے سوا تو نہ راس آئے کوئی در ہم کو
ترا ہے شکر کہ محسؔن کو دی ہے گویائی
اب اور اتنا کرم رکھنا معتبر ہم کو
شفیق محسن
مالیگاؤں
Please follow and like us: