
نئی قومی تعلیمی پالیسی میں مادری زبان اردو شامل نہ کرنا افسوسناک:اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن
ئی دہلی ،مختلف قومی بحران اور کووڈ-19 جیسی خطرناک وبائی صورت حال کے درمیان عجلت میں بغیر کسی بحث کے نئی قومی تعلیمی پالیسی کو پیش کرنا ہر ایک شہری کوشک میں مبتلا کرتا ہے۔اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کے قومی صدر ڈاکٹر سید احمد خان نے جاری بیان میں مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ مذکورہ نئی قومی تعلیمی پالیسی بغیر پارلیمنٹ میں بحث کئے پاس نہ کیا جائے تاکہ قوم کو اعتماد میں لیا جاسکے

۔ڈاکٹر سید احمد خاں نے نئی تعلیمی پالیسی کے حوالےسے یہ بھی کہا کہ مذکورہ نئی قومی تعلیمی پالیسی میں مادری زبان میں تعلیم حاصل کرنے کو اہمیت دی گئی ہے مگر اردو زبان کو مادری زبان کے طورپر شامل نہیں کیا گیا ہے , جو یقینا تشویشناک ہے جب کہ شیڈول آٹھ میں اردو شامل ہے۔شیڈول آٹھ میں شامل ہونے کا مطلب ہی یہی ہے کہ ردو بھی علاقائی اور مادری ہے۔ اس کے علاوہ کئی ریاستوں میں اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ بھی حاصل ہے۔اس لئے اردو کی پوزیشن بہت مضبوط ہے۔ڈاکٹر سید احمد خان نے مزید کہا کہ اب اردو داں عوام اپنی ذمہ داریوں کو نبھاتے ہوئے ملک بھر میں اردو میڈیم اسکول قائم کرنے کی مہم چلائیں، اس سے نہ صرف روزگار کے مواقع حاصل ہوںگے بلکہ اردو کی اہمیت بھی بڑھے گی۔