
حکیم عطا الرحمٰن
جرنل منیجر اے اینڈ ایس فارمیسی دہلی
” پیاری زبان اردو” کتاب کے مطالعے کا موقع ملا ۔ بہتر سمجھتا ہوں کہ کسی قسم کے تبصرے سے پہلے اِس کتاب کے نو عمر و با صلاحیت مصنف عزیزم ‘ محد زبیر شیخ ‘ کو مبارک باد پیش کروں ۔۔ میں اُن کی پہلی کتاب کے لئے دل کی تمام تر گہرائیوں سے مبارکباد دیتا ہوں اور پر اُمید ہوں کہ مستقبل میں بھی زبیر شیخ اسی طرح اپنے تحریری اور تعلیمی سلسلے کو جاری رکھیں گے ۔
میں نے بہت تنقیدی بصارت کے ساتھ اس کتاب کا مطالعہ کیا ، کیوں کہ یہ مصنف کی پہلی تخلیق ہے اِس لئے کئی کمیاں نظر سے گزریں ۔ کتاب کئی اعتبار سے منفرد ہے اور خاص بات یہ ہے کہ ماضی قریب سے لیکر مستقبل قریب تک کے تمام موضوعات، حالات اور خدشات کو قلم و قرطاس کے حوالے کیا ہے ۔
Advertisement ………………….

مصنف نے کسی بھی موضوع کو لیکر بہت تفصیلی گفتگو نہیں کی البتّہ اتنا ضرور ہے کہ کوشش پوری کی ہے ۔ دوران مطالعہ کچھ موضوعات میں یہ احساس بہت شدّت سے ہوا کہ ان موضوعات کا احاطہ کرتے ہوئے بہت سے اور بھی دلائل و مثالیں دی جا سکتی تھیں۔ مثلاً جہاں اُردو کے موجودہ حالات کی بات کی ہے وہاں پر اِس کے آئینی نفاذ کا بھی ذکر کیا جا سکتا تھا۔
اِس کے علاوہ کئی جگہ جہاں مشاعروں کی بات کی وہاں درباروں میں ہونے والی ماضی بعید کی اُردو کی محفلوں کا بھی ذکر ک ہوتا تو بہت مضبوطی تحریر میں پیدا ہو تی اور دلائل میں اضافہ ہوتا، کیوں کہ یہ وہ محفلیں تھیں جنہوں اُردو کو جِلا بخشنے کے ساتھ ساتھ پیغام اخوت و محبت دیا ہے ۔۔ یہیں یہ بھی قابل ستائش ہے کہ نہایت کم عمری میں بہت سے پیچیدہ مسائل پر توجہ مرکوز کی ہے مزید اُن کے متعلق دلائل سے بات بھی کی ھے۔ جیسے اساتذہ کی زمینداری کے بارے میں بات کرتے ہوئے اُن کی خدمات کے اعتراف کے ساتھ ہی جو اُن میں تبدیلی کی ضرورت ہے اُسے بھی بہت اچھے انداز سے بیان کیا ہے ۔۔۔
Advertisement………………….

اِس کے علاوہ اشعار کا انتخاب بہت اچھا اور معیاری ہے ، ساتھ ہی اخیر میں جو اُردو کی بقا کے لئے اقدامات ذکر کئے گئے ہیں بہت اہم ہیں ۔ حاصل کلام یہ ہے کہ کتاب بہت اہمیت کی حامل ہے اور مسقبل کے لئے ایک اُمید کی کرن بھی ہے ۔ میرے کئی سالوں کے تجربے میں پہلی بار مُجھے ایک ایسی کتاب پر تبصرے اور اُسکے مطالعے کا موقع ملا ہے کہ جو ایک بارہویں جماعت کے طالب علم کی خود ساختہ ہے ۔ خدا کرے کہ یہ سلسلہ یوں ہی کامیابی و کامرانی کا سفر کرتا رہے اور نظر بد سے زبیر شیخ محفوظ رہیں، اللہ تعالیٰ دونوں عالم میں کامیابی و کامرانی عطا فرمائے آمین ثم آمین یا رب العالمین
خیر اندیش
حکیم عطا الرحمٰن اجملی