[t4b-ticker]
[]
Home » Editorial & Articles » آپدا کو اوسر میں تبدیل کرتی ہے
آپدا کو اوسر میں تبدیل کرتی ہے

آپدا کو اوسر میں تبدیل کرتی ہے

اس سرکار کی یہی حکمت عملی رہی ہے کہ وہ ‘‘آپدا کو اوسر میں تبدیل کرتی ہے‘‘۔ سی اے اے کی کچھ شقیں بھی اس ہنگامے میں زیر عمل آگئی ہیں، اسی طرح وقف ترمیمی قانون سے ہمارا دھیان بھی بھٹک رہا ہے

 

دہشت گرد مخالف کارروائی کے بیچ ’وقف ترمیمی قانون’ اور ’مدارسِ اسلامیہ ومساجد’ کے خلاف کارروائیاں زور وشور سے جاری ہیں، جب ہم سب کی نظر بارڈر کی طرف ہے، فسطائی ذہنیت کے کچھ لوگ اندر مسلمانوں کے خلاف محاذ کھولے ہوئے ہیں۔

دونوں مسائل سے توجہ بالکل بھی نہیں ہٹنی چاہیے قومیت کا بھوت کھڑا کرکے عوام کو لوٹنے اور ان کا خون پینے والے آمرانہ نظام کا ہمیشہ سے یہی رویہ رہا ہے۔

اپنے مسائل کو خود حل کیجیے، ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے رہنے یا شترمرغ کی طرح ریت میں منہ چھپا لینے سے خطرے کبھی نہیں ٹلتے، نہ ہی محض دعائیں ہمیں برباد ہونے سے بچا سکتی ہیں، تقدیر کے ساتھ تدبیر بھی اہم ہوتی ہے۔

اُس آیت کا یہی مطلب ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ’’اللہ کسی بھی قوم کی حالت اس وقت تلک نہیں بدلتا جب تک وہ خود اپنی حالت نہیں بدلتی‘‘۔ پھر اللہ کی مدد آتی ہے۔

اس سرکار کی یہی حکمت عملی رہی ہے کہ وہ ‘‘آپدا کو اوسر میں تبدیل کرتی ہے‘‘۔ سی اے اے کی کچھ شقیں بھی اس ہنگامے میں زیر عمل آگئی ہیں، اسی طرح وقف ترمیمی قانون سے ہمارا دھیان بھی بھٹک رہا ہے

اس بیچ مدارس کے خلاف غیر قانونی طور پر انتہائی دھاندھلی کے ساتھ جارحانہ کارروائیاں کی جارہی ہیں، بلکہ کئی مسجدیں بھی مسمار کردی گئی ہیں، ایسا لگتا ہے کہ مسجدیں توڑنا ان کے لیے بازیچۂ اطفال بن چکا ہے

یہ سب اس قوم کی سستی کاہلی اور مسائل کے ادراک میں ناکامی نیز قائدین کی نااہلی وغداری اور چمچہ گیری کی وجہ سے ہورہا ہے۔ مسلم عوام کو اپنی سیاسی، سماجی اور دینی تینوں قیادتوں کو حرکت میں لانے کے لیے مجبور کرنا چاہیے

ان سے سوال کیجیے، جلسے کرانے اور پریس ریلیز جاری کرنے کے بجائے صحیح اقدامات کرنے اور سٹیک فیصلے لینے کا وقت آگیا ہے۔ سارے مسالک کے لوگ مل کر ایک لیگل ٹیم کھڑی کریں، قانونی لڑائی کی ضرورت ہے۔

یہاں کی ساری تنظیمیں وکلاء اور قانونی ماہرین کی ٹیم بنا کر ان کی کفالت کریں، قوم ان کو بیک اپ دے، تاکہ وہ ڈٹ کر قانونی پیچیدگیوں کا ناجائز فائدہ اٹھانے والوں بالخصوص اقلیتی بہبود محکمے کے ذریعہ اقلیتوں کا استحصال کرنے والوں کے خلاف مورچہ بندی کرسکیں۔

آپدا کو اوسر میں تبدیل کرنے والوں کو بتا سکیں کہ یہ قوم بھی ہندوستانی ہے اور ان کو نقصان پہونچانا ہندوستان کو کمزور کرنے کے مترادف ہے۔۔۔۔

سیکڑوں مدارس کو بند کردیا، کئی ایک مساجد ومدارس کو تجاوزات ہٹانے کے نام پر بلڈوز کردیا ۔۔۔۔ اب وہاں پڑھنے والے ہزاروں بچے کہاں جائیں گے؟ کیا سرکار کے پاس اتنا انفراسٹریکچر ہے کہ وہ انھیں اپنے اسکولوں میں فوری طور پر داخل کرسکے؟ بالکل بھی نہیں، اور وہ پھر کیوں اس طرح شفٹ کریں؟

اور وہ ان بچوں کے مستقبل کو ایسے کیوں کر برباد کرسکتے ہیں؟ کس نے ان کو ایسا کرنے کا اختیار دیا ہے؟ یہ راست طور پر آئین پر شب خون مارنا ہے۔

جاگ جائیں، دیر بہت ہوچکی ہے، ورنہ آنے والی نسلوں کو بھی ہماری اس سستی کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی، ہر کوئی قیادتوں اور جمعیتوں پر ذمہ داری عائد کرکے خود کو بری الذمہ ثابت کرنا چاہتا ہے- فرد بھی اس کے لیے جواب دہ ہے، عوام کو بھی اس کے خلاف لکھنے، بولنے اور آواز اٹھانے کی ضرورت ہے، کیوں کہ جمہوری ملکوں میں قیادت ان آوازوں پر ہی جاگتی ہے

سوشل میڈیا سے ماخوز

Please follow and like us:
READ ALSO  सरकार और किसान दोनों की ही बचेगी लाज , अगर यह होजाये

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*

16 + six =

You may use these HTML tags and attributes: <a href="" title=""> <abbr title=""> <acronym title=""> <b> <blockquote cite=""> <cite> <code> <del datetime=""> <em> <i> <q cite=""> <s> <strike> <strong>

Scroll To Top
error

Enjoy our portal? Please spread the word :)