سیرت النبیؐ کمیٹی دہلی کے زہر اہتمام ’ارتداد کا مسئلہ اور اس کاحل‘ کے موضوع پر ایک سیمینار منعقد کیا گیا جس کا آغاز قاری معین الاسلام قاسمی صاحب کی تلاوتِ قرآن سے ہوا۔
جلسہ کی صدارت ڈاکٹر سیّد فاروق صاحب نے کی اور نعتیہ کلام قاری صداقت اللہ میرٹھی نے پیش کیا۔
مظاہر العلوم سہارنپور سے تشریف لائے حضرت مولانا مفتی محمد جاوید نے فرمایاکہ ارتداد کا مسئلہ بہت ہی حساس اور سلگتا ہوا موضوع ہے اور اسلام کیلئے رُسوائی اور خاندان کے لئے ذلّت کا سبب بنا ہوا ہے۔ یہ مسئلہ سب سے پہلے حضرت ابوبکرؓ کے زمانے میں برپا ہوا تھا لیکن آپ نے ان کا جرأت سے مقابلہ کیا۔ 1923ء میں بھی یہ تحریک ’’شدھی کرن‘‘ کے نام سے شروع ہوئی تھی لیکن 2-3سال میں ہی ختم ہوگئی۔
آج کل ہماری بچیوں کو ورغلایا جارہا ہے جس کی کئی وجوہات ہیں جن میں مخلوط تعلیم، کوچنگ سینٹر، کالج، دفتر کے علاوہ انٹرنیٹ، فیس بُک اور وہاٹس ایپ، انسٹاگرام پر رات دن فحاشی بھرے پیغامات ہیں۔ ایسے ماحول میں والدین کا کردار بہت اہم ہو جاتا ہے۔ خاص کر والدہ کا تاکہ وہ اپنی بچیوں کے موبائل کے استعمال پر دھیان رکھیں۔
انھوں نے کہا کہ جہیز کی لعنت اور اس کی نمائش سے بھی غریب بچیوں کی شادی میں دیری ہوتی ہے۔ مولانا نے خواتین کی تربتی کیلئے ملّی تنظیموں کے ذریعہ ان کے اجتماعات کرانے کا بھی مشورہ دیا۔ اور مخلوط تعلیم سے بچنے کے لئے بچیوں کے لئے علیحدہ تعلیمی ادارے قائم کرنے کی صلاح دی۔
اس سے قبل مفتی شمیم احمد قاسمی مہتمم جامعہ فیض العلوم و امام و خطیب مسجد القریش دہلی نے فرمایا کہ دین اسلام اللہ کی سب سے بڑی نعمت ہے۔ لوگ قرآن کی ا ہمیت کو نہیں سمجھتے جبکہ نبی کریمؐ نے فرمایا کہ میں تمہارے درمیان دو چیزیں چھوڑ کر جارہا ہوں۔ قرآن او رمیری سنّت۔ اس لئے ہماری ذمّے داری ہے کہ ہم بچوں میں دین کی عظمت اور محبت پیدا کریں اور ان کی صحیح تعلیم و تربیت کا بندوبست کریں۔
آج مناسب تعلیم نہ ملنے کی وجہ سے ہی ہماری بچیاں ارتداد کا شکار ہیں اور دوسرے مذہب اختیار کر رہی ہیں۔ آج دنیا اسلام سے متعلق شکوک و شبہات پیدا کر رہی ہیں۔ انھوں نے اس سلسلہ میں یونی فارم سول کوڈ اور طلاق کے نئے قانون کی مثالیں پیش کیں جن کے متعلق غلط معلومات اور پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے۔
اس لئے صحیح تعلیم اور معلومات فراہم کرنا ہماری ذمّے داری ہے۔ انھوں نے بھی بچیوں کے موبائل کے استعمال پر نظر رکھنے کا مشورہ دیا اور گھر کی خواتین اور بچوں سے محبت اور عزت سے پیش آنے کی بات کی۔ڈاکٹر سیّد فاروق صاحب نے عورتوں کے ساتھ بہتر سلوک اور نگاہ کی پاکیزگی کی بات کی اور یہ شعر پڑھا ؎
اللہ سے کرے دور تو تعلیم بھی فتنہ
اولا د بھی املاک بھی جاگیر بھی فتنہ
ناحق کے لئے اُٹھے تو شمشیر بھی فتنہ
شمشیر تو کیا نارۂ تکبیر بھی فتنہ
جلسہ کی نظامت کمیٹی کے نائب صدر سیّد رشاد حسین صاحب نے کی اور مہمانوں کا شکریہ کمیٹی کے صدر عبدالرشید نے ادا کیا۔ سیمینار کا اختتام مفتی محمد جاوید صاحب کی دُعا پر ہوا۔