محمد سلمان خورشید میرٹھ
8923161500
skqasmi@gmail.com
میرا یہ پیغام امت مسلمہ بطور خاص دہلی این سی آر اور مغربی یو پی کے ان مسلمانوں کے لیے ہے جنہوں نے شادی اور نکاح کے نام پر خرافات کا طوفان برپا کیا ہوا ہے اور مذکورہ علاقےمیں آباد مسلمانوں کی چند برادری اور قبائل سر فہرست ہے جو اپنی جھوٹی شان وشوکت اور مالداری دکھانے کیلئے پوری ملت اسلامیہ کی بدنامی کا سبب بنے ہوئے ہیں.
میں ان حضرات کو بتانا چاہتا ہوں کے آپ جانے انجانے میں کون کون سے گناہ اور کس طرح ہندوستانی مسلمانوں اور اسلام کو نقصان پہنچا رہے ہیں جس کا احساس شاید آپ کو فی الحال نہیں ہے آئیے اپنے احوال پر سرسری نظر ڈالیں
(1) آپ اپنی آنے والی نسلوں کے قاتل ہو
جس دولت سے آپ اپنی اولاد کو اچھی تعلیم و تربیت یا بہترین تجارت دے کر ملک اور ملت کی خدمت کے لیے تیار کر سکتے تھے اس دولت کو شادی کے نام پر خرچ کرکے آپ اپنی آنے والی نسلوں کے مستقبل کا قتل کر رہے ہو
(2 )آپ یتیم اور غریب بچوں کی آہوں اور سسکیوں کا سبب ہو
آپ اپنی اولاد کی شادی اور نکاح کے نام پر مختلف خرافات اور فضول خرچیاں کرتے ہوتو بھول جاتے ہو کہ آپ کے پڑوس گلی اور محلے میں کچھ یتیم اور غریب بچیاں بھی ہیں جن کی عمر 30 /40 سال کی ہوگئی ہے اور غربت کی بناء پر ابھی تک ان کی دہلیز پر کوئی رشتہ نہیں آیا یقیناً جب ان کے کانوں میں یہ شھنائی گونجتی ہے اس وقت ان کے دل سے ایک آہ نکلتی ہے اور وہ کسی کونے میں سسکیوں سے روتی ہیں اور اپنے رب سے شکوہ کرتی ہے کہ کاش میرا باپ بھی زندہ ہوتا یا میرے مزدور باپ کے پاس بہی پیسہ ہوتا تو میرے گھر بھی کوئی دلہا بن کر آتا
(3) آپ جانے انجانے میں ہزاروں بچوں اور بچیوں کے ارتداد کے ذمہ دار ہیں
اسلام نے جس نکاح کو انتہائی درجہ آسان بنایا ہے اس نکاح کو آپ نے اس قدر مہنگا اور مشکل بنا دیا ہے کہ غریب گھروں میں رشتے آنا مشکل ہو گئے ہیں اور غریب بچیوں کی شادی کے انتظار میں عمریں نکل گئی ھیں کیا آپ کو معلوم نہیں کہ ایک انسان کی بنیادی ضرورت جس طرح کھانا اور پانی ہے اسی طرح زندگی گذارنے کے لیے ایک شریکِ حیات کی ضرورت ہوتی ہے.
جب غریب بچوں اور بچیوں کو آپ کے اس عمل کی وجہ سے اپنے معاشرے میں رشتے نہیں ملتے اور اس معاشرے میں ان کو کوئی قبول نہیں کرتا اس وقت وہ بہک کر ایمان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں اور دوسرے مذاھب میں جاکر اپنی اس ضرورت کو پورا کرتے ہیں اس کی بیشمار مثالیں موجود ہیں
آپ کی ان تمام غلطیوں کی وجہ سے مسلمان اور اسلام کو جتنا نقصان پہنچا ہے وہ نا قابلِ تلافی ہے
اگر آپ کو شوق ہے خرچ کرنے کا
اگر آپ چاہتے ہیں کے لوگ آپ کا ذکرِ خیر کریں
اگر آپ چاہتے ہیں کے لوگ آپ کو قدر کی نگاہ سے دیکھیں
اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ پر اللّٰہ تعالیٰ کی نگاہ رحمت پڑے اور آپ صرف مخلوق ہی نہیں بلکہ خالق حقیقی کے نزدیک قابلِ قدر ہوں
تو یہ چند کام کریں
1 اپنی شادیوں کو سادہ اور سنت وشریعت کے مطابق کریں
2 اپنی اولاد کی شادی کے موقع پر اپنے خاندان یا اپنی بستی کی کچھ غریب اور یتیم بچیوں کی شادیاں کریں
3 شادیوں میں فضول خرچیاں نا کرکے امت مسلمہ کے بچے اور بچیوں کے لیے علوم دینیہ و عصریہ کا کوئی ادارہ بنائیں
اللّٰہ کے لیے آپ ان سنگین گناہوں سے باز آجائیں اور امت مسلمہ پر اپنی آنے والی نسلوں پر اور اس معاشرے پر احسان فرمائیں اور عہد کریں انشاءاللہ آئندہ اپنی شادیوں کو سادہ اور سنت وشریعت کی مطابق کرینگے
Please follow and like us: